تفصیلات کے مطابق، ایران کے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ "شاہ محمود قریشی" نے آج بروز بدھ کو اپنے ایرانی ہم منصب "محمد جواد ظریف" سے ایک ملاقات کے دوران، ان سے باہمی دلچسبی امور اور علاقائی مسائل پر گفتگو کی۔
اس موقع پر ظریف نے پاکستانی وزیر خارجہ کی خوشامدید کہتے ہوئے "علامہ محمد اقبال لاہوری" کی یوم وفات اور ایران میں یوم "سعدی شیرازی" (21 اپریل) پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سعدی اور ایران میں علامہ اقبال لاہوری سے خراج عقیدت پیش کرنے سے دونوں قوموں کے درمیان بے پناہ ثقافتی مشترکات اور گہرے تعلقات ظاہر ہوتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے پاک- ایران تیسری سرحد "پیشین- مند" کی سرحد کے افتتاح کو اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر ایران اور پاکستان کے پختہ عزم کی علامت قرار دے دیا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی بازاروں کے قیام سے متعلق طے ہونے والی مفاہتمی یادداشت کا جلد از جلد نفاذ ہوگا۔
ظریف نے کہا کہ تین سرکاری سرحدی گزرگاہوں اور چھ سرحدی منڈیوں کے قیام سے سرحدی علاقوں میں تجارت کا فروغ ہوگا اور اس خطے کے عوام کی صورتحال متاثر ہوگی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان قونصلر اور عدالتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں قوموں کے درمیان تعلقات کے فروغ کا باعث ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے دو برادر اور دوست ممالک کے مابین تعلقات میں توسیع کو اس انداز سے ڈیزائن کیا جانا ہوگا کہ وہ امریکی جابرانہ پابندیوں کے بُرے اثرات سے دور رہیں۔
ظریف نے کہا کہ مشترکہ سرحدوں میں قیام سلامتی اور استحکام، سرحدی علاقوں میں رہنے والے عوام کی صورتحال کو بہتر بنانے، منظم جرائم کا مقابلہ کرنے اور غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کا ایک کلیدی عنصر ہے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف مسائل بشمول افغان امن عمل پر مشاورت کا سلسلہ جای رکھنے پر زور دیا۔
دراین اثنا پاکستانی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے سے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات گہری تاریخی - تہذیبی اور عوامی بنیادوں پر مبنی ہیں۔
قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک کے متعدد شعبوں میں مشترکہ نظریہ اور ہم آہنگی ہے، جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی تبدیلیوں، مسلمانوں کی صورتحال، مسئلہ فلسطین اور کثیرالجہتی جیسے بین الاقوامی امور شامل ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے تجارتی اور معاشی تعلقات کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کورونا وبا کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ویانا میں جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاسوں کا ذکر کرتے ہوئے اس کمیشن کے فریم ورک کے اندر ہونے والے مذاکرات کی حمایت کی۔
قریشی نے ایران سے قونصلر اور عدالتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان قونصلر امور اور دونوں ممالک کی قیدیوں کی صورتحال پر اسلامی جمہوریہ ایران کیساتھ زیادہ قریبی تعاون پر تیار ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ